• محفل مشاعرہ گروپ میں کہا گیا نعتیہ کلام؛*
  • ع ۔ جذبۂ دل تو ہی پہنچا دے مدینے مجھ کو؛*


فکر کس بات کی ٹھکرایا سبھی نے مجھ کو شکر ہے رب کا کہ اپنایا نبی نے مجھ کو؛


فرقتِ طیبہ نہیں دیتی ہے جینے مجھ کو

  • جذبۂ دل تو ہی پہنچا دے مدینے مجھ کو؛*


رحمتِ سرورِ عالم نے بندھا دی ڈھارس مضطرب جب بھی کیا میری بدی نے مجھ کو؛


نفس و شیطاں نے مجھے جب بھی گرانا چاہا بڑھ کے خود تھام لیا عشقِ نبی نے مجھ کو؛


سامنے میرے جفاکاروں کا رکنا ہے محال حوصلہ ایسا دیا ابنِ علی نے مجھ کو؛


جس کے دربار میں دشمن بھی نوازا جائے اپنا منگتا کیا اک ایسے سخی نے مجھ کو؛


فاتحِ کرب و بلا کا میں ہو ذاکر *عاشق* کیوں بھلا چھوٹیں مصائب میں پسینے مجھ کو؛


ارمان علی عبیدی نعیمی دارالعلوم رضویہ بادشاہیہ تاجپور درگاہ شریف سارن